مَردوں کا سب سے پسندیدہ کام اُنہیں تیزی سے بانجھ بنارہا ہے‘ سائنسدانوں نے خبردار کردیا، اب تک کا واضح ترین اعلان کردیا |
نیو یارک (نیوز ڈیسک) اگر آپ بہت زیادہ ٹی وی دیکھنے کے شوقین ہیں تو یہ خبر پڑھنے کے بعد آپ یقینا اس عادت سے توبہ کرلیں گے۔ یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کثرت سے ٹی وی دیکھنے والے مردوں کی تولیدی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے اور ان میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت پریشان کن حد تک کم رہ جاتی ہے۔
ویب سائٹ مینز ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق یہ تحقیق یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے سائنسدانوں نے کی ہے جس میں روزانہ پانچ گھنٹے یا اس سے زائد وقت کے لئے ٹی وی دیکھنے والے مردوں کی تولیدی صحت کا مطالعہ کیا گیا۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ان مردوں میں سپرم کا ارتکاز تقریباً 29 فیصد کم تھا جبکہ ٹی وی نہ دیکھنے والے مردوں تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ اتنے ہی وقت کے لئے کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کی مردانہ صحت پر اتنے برے اثرات مرتب نہیں ہورہے تھے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹی وی دیکھنے کے دوران ہم جسمانی اور ذہنی طور پر تقریباً بے کار ہوتے ہیں اور زیادہ ہلنے جلنے کی زحمت نہیں کرتے۔ اس کے برعکس چند گھنٹوں کے لئے بیٹھ کر کمپیوٹر استعمال کرنے کے دوران کم از کم ہمارا ذہن متحرک رہتا ہے جبکہ ہم وقتاً فوقتاً چہل قدمی بھی کرسکتے ہیں۔
ویب سائٹ مینز ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق یہ تحقیق یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے سائنسدانوں نے کی ہے جس میں روزانہ پانچ گھنٹے یا اس سے زائد وقت کے لئے ٹی وی دیکھنے والے مردوں کی تولیدی صحت کا مطالعہ کیا گیا۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ان مردوں میں سپرم کا ارتکاز تقریباً 29 فیصد کم تھا جبکہ ٹی وی نہ دیکھنے والے مردوں تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ اتنے ہی وقت کے لئے کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کی مردانہ صحت پر اتنے برے اثرات مرتب نہیں ہورہے تھے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ غالباً اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹی وی دیکھنے کے دوران ہم جسمانی اور ذہنی طور پر تقریباً بے کار ہوتے ہیں اور زیادہ ہلنے جلنے کی زحمت نہیں کرتے۔ اس کے برعکس چند گھنٹوں کے لئے بیٹھ کر کمپیوٹر استعمال کرنے کے دوران کم از کم ہمارا ذہن متحرک رہتا ہے جبکہ ہم وقتاً فوقتاً چہل قدمی بھی کرسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اچھی مردانہ صحت کے لئے ہمیں جسمانی طور پر متحرک رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ہم جسمانی مشقت نہیں کرتے، ورزش بھی نہیں کرتے اور اس کے ساتھ کثرت سے ٹی وی بھی دیکھتے ہیں تو یقینا ہمیں بانجھ پن کے لئے تیار رہنا چاہئیے۔کینسبت ان میں سپرم کی تعداد تقریباً 34 فیصد کم تھی۔
No comments:
Post a Comment