UCLkHN_A8TPz3oNUjsSrEgUg

Monday, February 17, 2020

بیماری کا علاج


 آپ کے کچن میں بے شمار ایسی جڑی بوٹیاں اور مصالحہ جات ہیں جو آپ کی بیماری کا علاج ہیں۔ ہلدی، دار چینی، شہد، پودینہ، الائچی، لونگ، زیتون کا تیل بہت سی بیماریوں اور ان کی علامات میں اکسیر کا کام کرتی ہیں۔


اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ جڑی بوٹیاں اور مصالحے اللہ کی خاص نعمتوں میں سے ہیں۔ پاکستان میں ہر طرح کی جڑی بوٹیاں اور مصالحے دستیاب ہیں۔ جڑی بوٹیوں اور مصالحوں میں تمام غذائی اجزاء، وٹامنز، معدنیات وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ غذائوں میں مصالحے کے مناسب استعمال سے آدمی تندرست و توانا رہتا ہے۔ تازہ مصالحوں میں ہرا دھنیا، پودینہ وغیرہ شامل ہیں۔ خشک مصالحوں میں الائچی، سرخ مرچ، سونٹھ، کالی مرچ، رائی، میتھی، لونگ، دار چینی وغیرہ شامل ہیں۔ مصالحوں کے استعمال سے منہ میں پائے جانے والے لعاب یعنی تھوک کے غدود زیادہ مقدار میں Saliva بنا کر غذا کو زود ہضم بنا دیتے ہیں۔ ذیل میں عوام الناس کی رہنمائی کے لیے مشہور مصالحوں کے خواص اور ان کے استعمال کے فوائد کے بارے میں ضروری معلومات دی جا رہی ہیں۔ 
ہلدی : 
ہلدی جسم کے اندرونی زخموں کو مندمل کرتی ہے یرقان، خارج، درد، سوزش، جریان اور آنکھوں کی کمزوری میں مفید ہے۔ اس کی جڑ کو صاف کر کے ابال کر خشک کر کے پیس لیا جاتا ہے۔ اس طرح ہلدی پائوڈر بنتا ہے۔ یہ کھانے میں مخصوص خوشبو پیدا کرتا ہے۔ یہ زردی مائل ہوتی ہے۔ چوٹ لگنے کی صورت میں ہلدی کا لیپ کرنے سے زخم جلد مندمل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کا ابٹن بھی بہت مشہور ہے۔ جوڑوں کے درد کے لیے ایک گلاس دودھ میں پسی ہوئی ہلدی کا آدھا چمچ اور ایک چمچ شہد ڈال لیں۔وزیراعظم پاکستان نے بھی بابا جی عرفان الحق کے مشورے سے دودھ میں ہلدی ڈال کر استعمال کی جس سے ان کی کمر کی چوٹ ٹھیک ہوگئی۔
پودینہ: 
پودینہ ہاضم، طاقت بخش اور اشتہا آور ہے۔ ہچکی، درد شکم اور اپھارے کے لیے مفید ہے۔ پودینہ کی چٹنی ہاضمہ کو درست رکھتی ہے اس کے علاوہ نہار منہ پودینہ کے چند پتے کھانے سے رنگت نکھرتی ہے اور جلد صاف ہوتی ہے۔ اس کا پانی ابال کر نہار منہ پینے سے اضافی چربی گھلتی ہے۔ صبح سویرے نہار منہ لیمن گراس قہوہ میں پودینہ کے چند پتے ملا کر پئیں۔ پیٹ ٹھیک رہے گا اور وزن کم ہوگا۔ 
الائچی: 
الائچی منہ میں رکھنے سے منہ سے خوشبو آتی ہے۔ یہ ریاح کو تحلیل کرتی ہے اور کھانے کو ہضم کرتی ہے۔ قے، دمہ، کھانسی اور مثانے کی پتھری کے لیے مفید ہے۔ 
الائچی کے دانوں کی اپنی خاص خوشبو ہے اور کثرت سے کھانوں میں استعمال ہوتی ہے۔ بعض اوقات ثابت یا پیس کر بھی استعمال کرتے ہیں۔ بڑی الائچی بڑی ہوتی ہے۔ اس کا رنگ سیاہی مائل کتھی ہوتا ہے اسے سالن، قورمہ، بریانی یا پلائو میں استعمال کرتے ہیں۔ چھوٹی الائچی میٹھی ڈشوں میں ثابت یا پسی ہوئی دونوں شکلوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس کے استعمال سے کھانے میں خوشبو کے ساتھ منہ کی بدبو دُور ہو جاتی ہے۔ 
میتھی دانہ: 
سالن، اچار وغیرہ میں میتھی دانے کا استعمال عام ہے۔ میتھی دانہ کھانے سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے۔ یہ خون میں شکر کی مقدار کم کرتی ہے لہٰذا ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین ہے۔ اس کے دانوں میں ہلکی کڑواہٹ ہوتی ہے اس لیے تھوڑی مقدار میں استعمال کرنا چاہیے کیونکہ زیادہ پکانے سے مزید کڑوا پن آ جاتا ہے اس کے تازہ پتوں کو بطور سبزی استعمال کیا جاتا ہے۔
لونگ: 
کھانوں میں خوشبو بڑھاتا ہے، بھوک بڑھاتا ہے دانتوں کے درد میں بہت مفید ہے۔ متلی قے، ہچکی، ریاح، پیاس، بلغم، دمہ، کھانسی، نزلہ میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ اس کے درخت جنوبی ایشیا میں پائے جاتے ہیں۔ لونگ دانت کے درد کے لیے اکسیر ہے۔
رائی: 
اچار کی تیاری میں اس کی بڑی مقدار استعمال ہوتی ہے اس کے بیجوں سے تیل نکالا جاتا ہے جبکہ پتوں کو بطور ساگ استعمال کیا جاتا ہے۔ رائی کے بیجوں میں گندھک کے مرکب ہوتے ہیں۔ گیس، جلن اور معدہ میں تیزابیت دُور کرنے کے لیے مفید ہے۔ 
سرخ مرچ: 
کم مقدار میں کھائی جائے تو غذا میں لذت پیدا کرتی ہے۔ قبض رفع کرنے میں معاون ہے۔ اس کی زیادتی خون میں جدت پیدا کرتی ہے اور معدے میں جلن، گیس اور تیزابیت پیدا کرتی ہے۔ اس کی بہت سی قسمیں ہوتی ہیں۔ بڑی لال مرچ کم تیز ہوتی ہے جبکہ گول مرچ بہت تیز ہوتی ہے اسے کم مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔
کلونجی: 
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کلونجی میں موت کے سوا ہر بیماری کا علاج ہے‘‘ یہ دانوں کی صورت میں ملتی ہیں۔ کلونجی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے۔ خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرتی ہے۔ خون صاف کرتی ہے اور جلد کی بیماریوں میں فائدہ مند ہے۔ 
نمک: 
تندرستی کی حفاظت، زندگی کی بقاء اور لذت دہن کے لیے نمک بہت ضروری ہے۔ ہاضمے کو بڑھاتا ہے۔ گرم خشک اور قبض کشا ہے۔ بلغمی امراض میں مفید ہے لیکن ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ مصالحوں سے غذا میں لذت تو آتی ہے۔ مگر اس بات کا خیال رکھیں کہ ان کی زیادتی فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بن جاتی ہے۔ ہر مصالحہ اپنے اندر جو طبی اور غذائی خواص رکھتا ہے۔ وہ کھانوں کو زیادہ تیز آنچ پر پکانے یا بہت زیادہ بھوننے سے ختم ہو جاتے ہیں۔
اجوائن: 
یہ بہت سارے خوشبودار کھانوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس کے بیجوں کو پانی میں ابالا جاتا ہے اور پھر اس پانی کو پیٹ کی بیماریاں دور کرنے کے لیے پیا جاتا ہے۔ پرانے بلغمی بخاروں کے لیے اجوائن بہت مفید ہے۔ ملیریا بخار کے بعد ہلکا ہلکا بخار رہنے لگتا ہے۔ اجوائن کے استعمال سے یہ بخار بہت جلد دور ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں معدہ جگر، تلی یا آنتوں میں ورم ہوتا ہے تو بھی وہ جاتا رہتا ہے۔ 50گرام اجوائن، صبح کے وقت ایک مٹی کے کورے مٹکے میں ڈال دیں۔ دن کو سائے میں رکھیں اور رات کو شبنم میں اٹھا کر رکھیں۔ دوسرے روز صبح کو اس کا پانی چھان کر پئیں۔ اسی طرح آٹھ دس روز تک برابر پیتے رہیں۔ اس کے پینے سے میعادی بخار سے نجات ملے گی۔ معدہ اور جگر کے افعال درست ہونگے۔ اجوائن کے باقاعدہ استعمال سے گردہ اور مثانہ کی پتھری بھی نکل جاتی ہے۔ اجوائن بچھو ڈسے جانے کے لیے بھی مفید ہے۔ اجوائن کو پانی میں پیس کر بچھو کے ڈنک پر لگائیں۔ زہر کا اثر زائل ہو جائے گا۔ 
السی:
پھوڑے اور پھنسیوں کی سوزش اور درد کو ختم کرنے کے لیے السی کو خاکستر کر کے انتہائی باریک سفوف تیار کر لیں اور اس کو پھوڑے پھنسیوں پر لگائیں وہ خشک ہو کر ٹھیک ہو جائیں گے۔ سانس کی رکاوٹ اور سینے کی کھڑکھڑاہٹ کو دور کرنے کے لیے دس گرام شہد میں پانچ گرام السی پیس کر مکس کریں اور مریض کو دن میں کئی مرتبہ چٹائیں۔ سانس کی تنگی دور ہو جائے گی۔اس کے علاوہ السی کا استعمال ہر قسم کے ورم کو دور کرتا ہے۔ حلق کی خراش اور سوزش دور ہوتی ہے۔ کھانسی اور نزلے کی حالت میں مفید ہے۔ خارش دور کرنے کے لیے السی کے تیل سے مساج کریں۔ 
خشخاش:
خشخاش کا استعمال جسم کی اندرونی اور بیرونی بیماریوں میں اپنے شفائی اثرات دکھاتا ہے۔ اس سے مرہم بھی بنایا جاتا ہے جو بیرونی امراض کو آرام پہنچاتا ہے۔ اسہال کو دور کرنے کے لیے پوست خشخاش کا جوشاندہ بہت فائدہ پہنچاتا ہے۔ دماغی کمزوری کو رفع کرنے اور دماغ کو تقویت پہنچانے کے لیے دس گرام خشخاش کے ساتھ دس گرام خالص شہد استعمال کریں۔ چند یوم کے استعمال سے افاقہ ہوگا۔ اس کے علاوہ پوست خشخاش کا مرہم بنا کر جسم کی بیرونی دردوں والے مقام پر لیپ کریں۔ جلد آرام آ جائے گا۔ 
دار چینی کے کرشمے:
 کمزوری کو دور کرنے کے لیے ایک کپ گرم دودھ میں بیس گرام شہد اور 5 گرام پسی ہوئی دار چینی ملاکر پی لیں۔اس کا تیل سر درد کے درد میں فائدہ دیتا ہے۔ دار چینی کا باقاعدہ استعمال پاگل پن کے دورے کو ختم کرتا ہے۔ پیشاب کے امراض میں مفید ہے۔ایک چمچ دار چینی اور کھانے کے دو چمچ شہد لے کر قہوہ بنائیں۔ صبح نہار منہ رات سوتے وقت ایک کپ لیں ان شاء اللہ پیشاب میں رکاوٹ دور ہوگی اور پیشاب میں پروٹین کی مقدار ختم ہوگی۔ 
زیرہ:
معدہ کے نظام کو درست رکھنے کے لیے سفید زیرہ انتہائی کارگر ثابت ہوا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک گرام سفید ریزہ باریک پیس کر اتنی ہی مقدار میں شکر کے ساتھ صبح و شام استعمال کریں۔ معدہ کا نظام درست ہو جائے گا۔ ہاضمے کی کمزوری دور ہو جائے گی۔ بدہضمی ٹھیک ہو جائے گی۔ معدے کی کمزوری کی وجہ سے اسہال کا مرض ختم ہو جائے گا۔پیٹ کے امراض پیٹ درد اور اپھارہ کو دور کرنے کے لیے سیاہ زیرہ انتہائی مفید ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک گرام مقدار میں سیاہ زیرہ باریک پیس کر پانی کے ساتھ صبح و شام استعمال کریں۔ پیٹ کا درد اور اپھارہ ختم ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ سیاہ زیرے کا پانی بچوں میں پیٹ کا درد دُور کرتا ہے۔ ریح اور حیض وغیرہ کے امراض میں اس کا استعمال فائدہ دیتا ہے۔ سفید زیرے کے استعمال سے معدہ اور جگر کے افعال درست ہوتے ہیں۔ 
تیز پتہ: 
یہ پتے خوشبودار ہوتے ہیں انہیں پلائو، قورمہ اور بریانی وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے اور سوپ میں بھی ڈالا جاتا ہے۔ ان کی خوشبو بہت اچھی ہوتی ہے اور اسے کھانے سے منہ کی بدبو ختم اور منہ میں ہونے والے چھالے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ 
کالی مرچ: 
ایشیاء کے تیز بارشوں والے گرم جنگلوں میں اُگنے والے پودے سے حاصل ہوتی ہے۔ ان پودوں کو سبز ہی توڑ لیا جاتا ہے پھر ان کو سکھا لیا جاتا ہے تو یہ کالے ہو جاتے ہیں۔ کالی مرچ کی خوشبو بہت جلد ختم ہو جاتی ہے۔ خشک کھانسی کنٹرول نہ ہو رہی ہو تو ایک چمچ شہد میں تھوڑی سی پسی ہوئی کالی مرچ ملا کر صبح نہار منہ لیں۔ ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔ 
سونف: 
اس کے بیج زیرے کے بیج کی طرح کے ہوتے ہیں لیکن رنگ مختلف ہوتے ہیں۔ اس کی خوشبو تیز اور میٹھی ہوتی ہے۔ اسے بہت سے کھانوں میں استعمال کرتے ہیں۔ یہ منہ کی بدبو کو دور کرتی ہے۔ متلی یا قے کی صورت میں سونف چبانے سے افاقہ ہوتا ہے۔ زمانہ قدیم سے اس کی کاشت ہندوستان میں کی جاتی رہی ہے اسے ہلکا بھون کر استعمال کرنا چاہیے۔ سونف کا باقاعدہ استعمال نظر تیز کرتا ہے۔ یرقان اور ہیپاٹائٹس بی اور سی کی بیماری میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔ 
سرسوں کے بیج: 
یہ بیج ہزاروں سال سے ایک مصالحے کے طور پر استعمال ہوتے آئے ہیں۔ اس کی تین قسمیں ہیں۔ سیاہ، برائون اور سفید۔ اس کے بیج اچار میں استعمال ہوتے ہیں۔ زیادہ خوشبو پیدا کرنے کے لیے اسے پہلے تیل میں تلتے ہیں۔ اس کا تیل کھانے پکانے کے لیے کام آتا ہے۔ یہ کولیسٹرول سے پاک ہوتا ہے۔ بال لمبے اور گھنے کرنے کے لیے مفید ہے

Thursday, January 9, 2020

پیاز؛ فوائد سے بھرپور قدرت کا خزانہ

پیاز کی تاثیر بعض تکلیف دہ امراض میں اتنی سود مند ثابت ہوتی ہے کہ اس کے آگے قیمتی سے قیمتی دوائیں ہیچ ہیں۔ پیاز کے کیمیائی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں حیاتین اور دوسرے قیمتی عناصر بڑی مقدار میں موجود ہیں۔ پیاز جراثیم کش ہے، اس کا استعمال گہری نیند کا ضامن ہے۔ خواب آور گولیوں کو چھوڑنے کے خواہش مند اگر پیاز کا شوربا چند روز نوش فرمائیں، تو کم خوابی کی شکایت ہمیشہ کے لیے دور ہو جائے گی۔

فرانس میں پیاز کا سوپ شوق سے پیا جاتا ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ دوسرے یورپی ملکوں کے مقابلے میں فرانس میں دل کے امراض کم ہوتے ہیں۔
دوسری جنگ عظیم میں روسی ڈاکٹروں نے محاذ جنگ پر زخمی ہونے والے سپاہیوں کا علاج محض کچی پیاز سے کیا تھا۔ زخم پر پیاز باندھ دی جاتی اور ایک دو دن کے اندر اندر زخم خشک ہو جاتا۔
دور جدید میں ہارٹ فیل ہوجانا بے حد عام ہو چکا ہے، چناں چہ برطانوی اسپتالوں میں تجزیوں کے بعد معلوم کیا گیا ہے کہ پیاز کا مسلسل استعمال دل کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ روم کے بادشاہ نیرو کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اپنی آواز بہتر بنانے کے لیے پیاز کھایا کرتا تھا۔ پیازکا پانی سونگھنے سے نکسیر کا خون بند ہو جاتا ہے۔ سفید پیاز کوٹ کر کپڑے میں نچوڑ کر پانی نکال لیں اور اسے نیم گرم کرکے چند قطرے کان میں ڈالیں فوراً درد ٹھیک ہو جائے گا۔
ہیضے کے دنوں میں پیاز کو پھوڑ پھوڑ کر جگہ جگہ گھر میں اس طرح رکھا جائے کہ سارے گھر میں پیاز کی بو سما جائے، یہ ہیضے سے محفوظ رہنے کی نہایت عمدہ تدبیر ہے۔
گٹھیا کے مرض میں پیاز کا پانی اور رائی کا تیل ملاکر جوڑوں پر مالش کریں، اس سے سب جوڑ کھل جائیں گے اور آرام آجائے گا۔ گلے کی سوزش کے لیے پیاز پیس کر دہی اور شکر ملاکر کھانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔
زکام کی وجہ سے ناک سے پانی بہہ رہا ہو۔ پیاز کا پانی سونگھنا اور پیاز کھانا مفید ہے۔ پیٹ کے درد کے لیے پیاز کو آگ میں گرم کر کے نچوڑیں اور پانی نکال لیں۔ اس میں ایک ماشہ نمک ملا کر مریض کو کھلائیں، درد جاتا رہے گا۔
قے بند کرنے کے لیے پیاز سونگھانا مفید ہے۔ اس سے متلی کی شکایت بھی دور ہو جاتی ہے۔ مثانے کی پتھری کے لئے پیاز کوٹ کر پانی نکال لیں اور روزانہ چار تولے صبح کے وقت پی لیں، ان شا اللہ افاقہ ہوگا۔

Wednesday, January 8, 2020

100 بیماریوں کا فطری اور آسان علاج

1 ۔گھیکوار کا گودا صبح شام منہ پر لگانے سے چہرے کے داغ دھبے آہستہ آہستہ دور ہو جاتے ہیں۔

2۔ پیشاب کی جلن دور کرنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔
-3 زیادہ پیاس لگے تو ککڑیاں کھائیں۔ پیاس کسی صورت نہ بجھے تو دودھ کی کچی لسی بنا کر دو تین گلاس پئیں۔ پیاس ختم ہو جائے گی۔
-4پاؤں جلتے ہوں تو صبح شام گھیکوار کے گودے سے مالش کریں۔
-5دل کی تیز دھڑکن اور پیٹ میں گیس کو روکنے کے لیے سونف اور خشک دھنیا ایک ایک چھٹانک صاف کرکے پیس لیں۔ ڈیڑھ چھٹانک شکر ملائیں، صبح شام ایک ایک چمچ لیں۔
-6اپنی نظر بہتر بنانے کے لیے سات بادام پیس کر آدھا چمچ سونف مصری کے ساتھ روزانہ لیں۔
-7گرمیوں میں آنکھ کی سرخی اور جلن دور کرنے کے لیے پانچ یا سات آملے لے کر مٹی کے پیالے میں رات کو بھگو دیں، صبح پانی چھان کر آنکھوں پر چھینٹے ماریں۔
-8بچوں میں پیٹ کے کیڑوں سے نجات کے لیے کمیلہ کا 3 گرام سفوف صبح شام دیں۔
-9پاؤں پھٹنے اور جلن کے علاج کے لیے ایک تولہ کچا سہاگا ایک تولہ پھٹکڑی، ایک تولہ گندھک لے کر پیس لیں اور اس میں پٹرولیم جیلی ملا کر رات کو سوتے وقت پاؤں پر لگائیں چند دنوں میں افاقہ ہو جائے گا۔
-10موٹاپا کم کرنے کے لیے پسی ہوئی کلونجی کا آدھا چمچ ایک کپ پانی میں ابال کر صبح نہار منہ اور شام کو لیں۔ ایک گلاس پانی میں کلونجی تیل کے چار پانچ قطرے اور ایک لیموں کا رس ڈال کر صبح شام متواتر ایک مہینہ لینے سے بھی موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
-11زکام کے خاتمے کے لیے تھوڑی سی چینی دہکتے ہوئے کوئلوں پر ڈال کر اس کا دھواں سونگھیں۔
-12ہرے دھنیے کا پانی نکال کر سونگھنے سے چھینکوں کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
-13نکسیر کا خون بند کرنے کے لیے سبز دھنیے کا پانی نکال کر سونگھیں۔
-14ناک کی بدبو دور کرنے کے لیے چٹکی بھر پھٹکڑی تھوڑے سے پانی میں حل کر کے ناک میں ڈالیں۔
-15چھوٹے بچوں میں پیشاب کی جلن دور کرنے کے لیے پانی میں پیاز کچل کر 60 گرام چینی ملا کر صبح شام دو سے تین چمچ پلائیں۔
-16بدہضمی اور الٹیاں روکنے کے لیے 30 گرام پیاز، پودینہ کے چند پتے سات عدد کالی مرچ اچھی طرح ملا کر دیں۔
-17صبح شام سلاد کے طور پر پیاز کا استعمال بدہضمی روکتا ہے اور قوت باہ بڑھاتا ہے۔
-18بھوک بڑھانے کے لیے پھلوں کے سر کے میں پیاز اور ادرک کاٹ کر، پودینے کے پتے، لہسن کے دو چار ٹکڑے اور تھوڑی سی کشمش ملا کر کھانے کے ساتھ بطور سلاد استعمال کریں۔
-19سر کے زخم اور خارش دور کرنے کے لیے نیم کی نمولیاں پیس کر پانی میں ملا کر گاڑھا لیپ بنا کر رات کو بالوں میں اچھی طرح لگائیں۔
-20سردیوں میں ہاتھ پاؤں کی انگلیوں کی سوجن دور کرنے کے لیے گھیا (لوکی) کا کدوکش کر کے ہاتھ پاؤں پر اچھی طرح لگائیں ایک گھنٹے بعد ہاتھ پاؤں دھو لیں اور پھر پٹرولیم جیلی لگائیں۔
-21کھانسی روکنے کے لیے صبح، دوپہر، شام ملٹھی منہ میں رکھ کر چوسیں اور اس کا جوس نگل لیں۔
-22آنکھوں کی جلن دور کرنے کے لیے ٹھنڈے پانی کے چھینٹے ماریں اور برف سے ٹکور کریں۔
-23زخم کی سوجن دور کرنے کے لیے زخم پر پیاز جلا کر اس میں ہلدی ملا کر لیپ بنا کر لگائیں۔
-24دائمی قبض روکنے کے لیے صبح شام زیتون کا تیل استعمال کریں۔
-25پیٹ کے جملہ امراض روکنے کے لیے اسپغول کا چھلکا بلاناغہ استعمال کریں۔
-26ہچکی روکنے کے لیے دیسی گھی میں سوجی کا حلوہ بنا کر کھائیں۔ منہ میں برف کی ڈلی رکھیں یا آہستہ آہستہ گنڈیریاں چوسیں۔
-27بچوں میں بخار زیادہ ہو جائے تو فوراً نہلا دیں یا ٹھنڈے پانی کی پٹیاں کریں۔
-28دست اور قے روکنے کے لیے سونف، پودینہ دھنیا کا قہوہ بنا کر پلائیں۔
-29پاؤں کو نرم و ملائم کرنے کے لیے سونے سے دس منٹ پہلے پاؤں تازہ پانی میں بھگوئیے۔ پانی میں چند قطرے روغن زیتون اور تھوڑا سا نمک ملائیں۔ خشک کر کے پٹرولیم جیلی یا سرسوں کا تیل لگائیں۔
-30کولیسٹرول کم کرنے کے لیے ایک چمچ آملہ پاؤڈر اور مصری پاؤڈر ملا کر روزانہ صبح نہار منہ ایک گلاس پانی کے ساتھ لیں۔
-31زہریلے کیڑے کے کاٹ لینے کی صورت میں لہسن کا تیل اور شہد ملا کر زخم والی جگہ پر لگائیں۔
-32بچوں میں پیٹ کے کیڑے ختم کرنے کے لیے کلونجی کو پانی میں ابال کر اس کا پانی رات کو سونے سے پہلے پلائیں۔
-33جوڑوں کی درد روکنے کے لیے نیم کے پتوں کے تیل کی مالش کریں۔
-34کھانسی دور کرنے کے لیے ایک چمچ شہد اور ایک چمچ ادرک کا رس ملا کر روزانہ صبح دوپہر۔ شام تین سے پانچ روز تک لیں۔
-35لہسن کو جلا کر سر کے اور شہد میں ملا کر لگانے سے پھوڑے پھنسیاں اور نشان دور ہو جاتے ہیں۔
-36ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے ان چھنے آٹے میں تازہ یا پسی ہوئی میتھی ملا کر روٹی بنا کر روزانہ ناشتے میں کھائیں۔ دو سے تین ہفتوں میں شوگر کنٹرول ہو جائے گی۔
-37دانت کے درد کو دور کرنے کے لیے لونگ استعمال کریں۔
-38بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کے لیے آڑو، پھلیاں ، لوبیا ، مٹر ، ناشپاتی، کیلا زیادہ استعمال کریں۔
39 ۔کولیسٹرول کا لیول کم کرنے کے لیے جئی کا آٹا اورگاجر زیادہ استعمال کریں۔
-40سونف کا زیادہ استعمال آنکھوں کی بینائی تیز کرتا ہے۔
-41شکر اور سونف ہم وزن لے کر اس کو کوٹ لیں، چکر دور کرنے کے لیے صبح و شام ایک چمچ پانی کے ایک گلاس لے لیں۔
-42صبح نہار منہ روزانہ دو سے تین گلاس پانی پئیں۔ نظام انہضام درست ہو جائے گا۔
-43دانتوں کی چمک برقرار رکھنے کے لیے صبح و شام نیم کی مسواک استعمال کریں۔
-44برص کے داغ دور کرنے کے لیے خالص شہد ایک چمچ، عرق پیاز ایک چمچ اور نمک آدھا چمچ ملا کر داغوں پر لگائیں۔
-45حمل میں گرمی، قے اور سر درد دور کرنے کے لیے آلو بخارا کا زیادہ استعمال کریں۔ آلو بخارا کا شربت بنانے کے لیے پانچ چھ آلو بخارے رات کو پانی کے گلاس میں بھگو دیں ۔ تھوڑی سی چینی اور نمک ملا کر آلو بخارے مسل دیں۔ برف ڈال کر استعمال کریں۔
-46موٹاپا دور کرنے کے لیے اپنی خوراک سے ہر قسم کی چکنائی، کولاڈر نکس اور مٹھائیوں کا استعمال بالکل ترک کردیں۔
-47تازہ پھل اور سبزیاں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
-48دل کی بیماریوں سے بچنے کے لیے صبح و شام سیر کریں اور مرغن غذاؤں سے پرہیز کریں۔
-49چھینکوں کی بھرمار سے بچنے کے لیے ایک چمچ میتھی دانہ ایک کپ پانی میں ابال لیں۔ ٹھنڈا کر کے اس کو چھان کر سونے سے پہلے دو تین ہفتے تک پئیں۔
-50ڈکار دور کرنے کے لیے کھانے کے بعد ادرک کے باریک ٹکڑوں پر نمک چھڑک کر آہستہ آہستہ چبا کر کھائیں اس کے علاوہ سالن میں ادرک اور لہسن کا استعمال زیادہ کریں۔
-51خون کی کمی دور کرنے کے لیے انار کا جوس زیادہ پئیں۔ چقندر کا استعمال بطور سلاد کریں اور سیب بھی خوب کھائیں۔
-52ہاتھ یا پاؤں میں پسینہ زیادہ آتا ہو تو پانی میں لیموں کا رس یا سرکہ ملا کر دن میں تین بار اور سونے سے پہلے دھوئیں، افاقہ ہو گا۔
-53پیٹ میں ہر وقت گیس رہتی ہو تو میتھی کے بیج کھائیں۔گردے اور مثانے کی پتھری نکالنے کے لیے روزانہ نہار منہ پانچ عدد انجیر کھائیں اور پتھر چٹ پودے کے پتے چبائیں۔
-54آنکھوں کے گرد حلقے دور کرنے کے لیے صبح سویرے اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر رگڑیں اور گرم گرم انگلی آنکھوں کے گرد حلقے پر پھیریں۔
-55جسم کی چربی پگھلانے کے لیے نہار منہ پانی میں شہد اور چند قطرے لیموں ڈال کر روزانہ لیں۔
-56مسوڑھوں سے خون بہتا ہو تو جامن کے دو تین پتے دھو کر چبائیں اور اسے مسوڑھوں پر ملیں۔
-57بچوں میں ناک کی نکسیر روکنے کے لیے انہیں ککڑی اور کھیرا کھلائیں۔
-58ناخن مضبوط کرنے کے لیے روزانہ چند ہفتے تک ہلکے گرم زیتون کے تیل میں تھوڑی دیر ہاتھوں کے ناخنوں کو ڈبو کر رکھیں۔
-59بدہضمی اور بھاری پن سے بچنے کے لیے کھانا کھانے کے بعد تھوڑا سا گڑ سویٹ ڈش کے طور پر لیں۔
-60دانتوں میں خون آنے سے روکنے کے لیے ایک لیموں کا رس اور ایک کپ نیم گرم پانی اور آدھا چمچ نمک ملا کر صبح و شام غرارے کریں۔
-61پھنسیوں پر فالسے کے پتے باریک پیس کر لگانے سے پھنسیاں ختم ہو جاتی ہیں۔
-62قے روکنے کے لیے چھوٹی الائچی یا املی کا استعمال کریں۔
-63چھوٹے بچے، نمکول کا پانی نہ پئیں تو دو چمچ شہد، آدھا چمچ نمک ۔ ایک چمچ چینی اور تین چار قطرے لیموں ڈال کر دوگلاس پانی میں حل کر گھریلو نمکول بنائیں اور اسہال اور قے کی صورت میں بچوں کو دیں۔
-64ہاتھ جلنے کے صورت میں متاثرہ جگہ گاجر پیس کر اس کا لیپ لگائیں۔
-65بھاپ سے ہاتھ جل جائے تو متاثرہ جگہ آلو کے ٹکڑے کاٹ کر ملیں۔
-66آملہ کا مربہ کھانے سے بار بار نکسیر آنا بند ہو جاتی ہے۔
-67پیٹ میں شدید درد روکنے کے لیے بڑی الائچی، دار چینی، سونف، پودینہ کا قہوہ بنا کر پئیں۔
-68آواز بیٹھ جائے تو نیم گرم پانی میں ہلکا نمک ملا کر غرارے کریں یا ملٹھی چبائیں۔ ادرک کے رس میں شہد ملا کر چاٹنے سے بھی گلا ٹھیک ہو جاتا ہے۔
-69انجیر کھانے سے منہ کی بدبو دور ہو جاتی ہے۔
-70ٹیکہ کی جگہ سوجنے کی صورت میں برف سے ٹکور کریں۔
-71آنکھوں کو طراوت دینے کے لیے کچی گاجروں کا استعمال زیادہ کریں۔
-72سبز دھنیے کا عرق چھالوں پر لگانے سے چھالے دور جاتے ہیں۔
-73دانتوں میں درد دور کرنے کے لیے لونگ پیس کر لیموں کے رس میں ملا کر درد والی جگہ پر لگائیں۔
-74خراب اور کٹے پھٹے ہونٹ ٹھیک کرنے کے لیے گلاب کا پھول آدھا پیس کر اس میں ذرا سا مکھن لگا کر ایک ہفتہ تک ہونٹوں پر لیپ کریں۔
-75زخموں میں پیپ آنے کو روکنے کے لیے دو سے تین جاپانی پھل روزانہ کھائیں۔
-76جسمانی کمزوری دور کرنے اور وزن میں اضافہ کرنے کے لیے روزانہ دودھ کا ملک شیک لیں۔ رات کو گیارہ بادام اور ایک چمچ کشمش آدھی پیالی پانی میں بھگو کر صبح بادام اور کشمش کے دانے کھا کر بچا ہوا پانی پی لیں۔
-77لیکیوریا اور ٹانگوں میں مستقل درد ختم کرنے کے لیے روزانہ تین ہفتے تک صبح کے وقت سات بادام لیں۔
-78آپریشن وغیرہ کے زخم کے نشان دور کرنے کے لیے گھیکوار کے گودے میں تھوڑا سا زیتون کا تیل ڈال کرکے گرم کر کے روزانہ لگائیں۔
-79ہاتھوں میں کھجلی اور خارش روکنے کے لیے گھیا (لوکی) کچل کر صبح شام اس کا رس ہاتھوں پر اچھی طرح ملیں۔
-80دل کی گھبراہٹ دور کرنے اور ہائی بلڈ پریشر روکنے کے لیے ایک پیالی خالص شہد، پھلوں کا سرکہ ایک پیالی اور دیسی لہسن (آٹھ دانے) تینوں کو گرائینڈر میں اچھی طرح پیس کر ملا کر فریج میں رکھ دیں ایک ہفتے بعد صبح و شام ایک چمچ لیں۔
-81سر کی خشکی دور کرنے کے لیے چقندر کے پتے ابال کر روزانہ سر دھوئیں۔
-82موسم گرما میں پیشاب کی جلن اور رکاوٹ دور کرنے کے لیے ’’گرما‘‘ استعمال کریں۔
-83جلنے کی صورت میں متاثرہ جگہ پر فوری طور پر کاسٹر آئل لگائیں۔
-84خارش دور کرنے کے لیے ناریل کے تیل میں کافور ملا کر خارش زدہ جگہ پر لگائیں۔
-85شہد کی مکھی یا بھڑ کے کاٹنے کی صورت میں نمک سرکہ میں ملا کر متاثرہ جگہ پر لگا کر ڈنگ نکال دیں۔ درد اور سوجن کم ہو جائے گی۔
-86آدھے سرکے درد کو دور کرنے کے لیے لیموں کے چھلکے پیس کر اس میں زیتون کا تیل ملا کر سر پہ لیپ کریں۔
-87نیند نہ آتی ہو تو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر خالص سرسوں کے تیل کی مالش کریں اور دو چمچ شہد لیں۔
-88سخت ہاتھوں کو نرم و ملائم کرنے کے لیے رات کو سونے سے پہلے لیموں کا عرق اور گلیسرین ملا کر ہاتھوں پر ملیں۔
-89منہ کی بدبو دور کرنے کے لیے دن میں دو تین بار سونف چبائیے اور اس کا عرق نگل لیں۔
-90آواز بیٹھ جائے تو ایک گلاس پانی میں دو چمچ سونف ڈال کر اس کو پکائیں۔ چینی اور دار چینی بھی ڈال لیں۔ اس قہوہ کو دن میں دو تین بار استعمال کریں۔
-91جسم میں کسی جگہ کانٹا چبھ جائے تو تھوڑا ساگڑ لے کر اس میں پیاز کاٹ کر ملائیں اور متاثرہ جگہ پر باندھ دیں، کانٹا خود بخود نکل آئے گا۔
-92پاؤں کے چھالے دور کرنے کے لیے رات کو سوتے وقت آبلے پرانڈے کی سفیدی لگا لیں۔
-93لو لگنے کی صورت میں پیاز کارس، لیموں اور تھوڑا سا نمک ڈال کر پئیں۔
-94چھوٹے بچوں میں کھانسی ختم کرنے کے لیے تھوڑی سی کالی مرچ، الائچی پیس کر شہد کے آدھے چمچ میں ملا کر صبح و شام دیں۔
-95چہرے کی جھریاں دور کرنے کے لیے سوگرام عرق گلاب، 15 گرام روغن بادام پندرہ گرام پھٹکڑی لے کر چار انڈوں کی سفیدی میں ملا کر ہلکی آنچ پر پکائیں اور سوتے وقت اس سے چہرہ کی مالش کریں۔
-96چہرے کے کیل مہاسے دور کرنے کے لیے انڈے کی سفیدی پھینٹ کر چہرے پر پندرہ بیس منٹ کے لیے لگائیں، بعد میں صابن سے منہ دھو کر صاف کر لیں۔
-97زکام سے بچنے کے لیے قہوہ میں ادرک اور دار چینی ملا کر استعمال کریں۔
-98دانتوں کے کیڑے ختم کرنے کے لیے، چنبیلی کے پتے پانی میں ابال لیں اس میں تھوڑا سا نمک ملا کر غرارے کریں۔
-99صبح چاق چوبند اور ترو تازہ رہنے کے لیے ایک پیالی گرم دودھ میں ایک چمچ شہد ڈال کر سونے سے پہلے روزانہ لیں۔
-100 بار بار پیشاب آنے سے روکنے کے لیے سونے سے پہلے اخروٹ کھائیں۔ چھوٹے بچوں کا سوتے میں پیشاب نکل جاتا ہو تو انہیں سونے سے پہلے تل کے لڈو یا باجرے کی کھچڑے کھلائیں۔