UCLkHN_A8TPz3oNUjsSrEgUg

Monday, January 30, 2017

ایک قدرتی پھل جس کا باقاعدگی سے استعمال پیٹ کی چربی پگھلادے اور مردانہ کمزوری کو پاس بھٹکنے بھی نہ دے سائنسدانوں نے خوشخبری سنادی

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) دیگر پھلوں کی طرح قدرتی مٹھاس سے بھرے پھل انگورکے بھی بے شمار فوائد ہیں مگر ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں اس کے کچھ اور انتہائی اہم فائدے بتا دیئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مٹھی بھر انگور روزانہ کھانے سے کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی سے نجات ملتی ہے اور ازدواجی زندگی خوشگوار اور طویل ہوجاتی ہے۔ انگور کے علاوہ بیریز(Berries) سے بھی یہ فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پھلوں میں موجودمادہ ”فلیوونائیڈز“(Flavonoids) کمر کا موٹاپا کم کرتا ہے اور ادھیڑ عمری میں جا کر ماند پڑ جانے والی جنسی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ فلیوونائیڈز وہ مادہ ہے جس کی وجہ سے پھل اپنی رنگت پاتے ہیں۔ یہ مادہ بلڈپریشر کو نارمل رکھنے، کولیسٹرول کم کرنے، دل کی بیماریوں اور کینسر کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔
ہاورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ اور یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا کے ماہرین نے اپنی اس تحقیق کے لیے امریکہ بھر سے 1لاکھ 24ہزار لوگوں کا 24سالہ ڈیٹا حاصل کیا۔ ان افراد کو عمر کے لحاظ سے تین گروپوں میں تقسیم کیا۔ ان گروپوں میں اس عرصے کے دوران مردوں کی کمر کے گرد اوسطاً2.2پاﺅنڈز، جبکہ خواتین کی کمر کے گرد 4.8پاﺅنڈز چربی جمع ہوئی۔ لیکن ان افراد میں سے جو لوگ فلیوونائیڈز کے حامل پھل، یعنی انگور، بیریز، توت، چیری، بلیک بیری، سٹرابری وغیرہ کھاتے رہے ان کی کمر زیادہ موٹاپے کا شکار نہیں ہونے پائی۔اس کے علاوہ بڑھتی عمر میں بھی ان کی جنسی صحت دیگر افراد کی نسبت کہیں زیادہ بہتر تھی۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے پھل اور سبزیاں کھانے کے لیے کچھ ہدایات بھی دی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیشہ تازہ پھل اور سبزیاں کھانی چاہئیں، اس کے علاوہ پھل اور سبزیاں کچی یا کم پکی ہوئی کھانی چاہئیں کیونکہ زیادہ پکانے سے سبزیوں کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔ ماہرین نے ہدایت کی کہ پھل ہمیشہ کاٹ کر کھانے یا جوس بنا کر پینے کی بجائے پورے کھانے چاہئیں کیونکہ جوس کی نسبت پورے پھل میں فلیوونائیڈز کی مقدار کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ ماہرین نے یہ بھی بتایا ہے کہ سفیدانگوروں کی نسبت سرخ انگوروں کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ ان میں فلیوونائیڈز زیادہ ہوتا ہے۔

No comments:

Post a Comment