*مکئی میں فائبر کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ ہمارے معدے کے لئے بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔
*مکئی میں موجودفائبر کی وجہ سے قبض کی شکایت نہیں ہوتی اور بواسیر کی متعدی بیماری بھی انسان سے دور رہتی ہے۔ایک کپ مکئی میں 18.4فیصدفائبر پایا جاتا ہے جو ہر طرح کے معدے کے مسئلہ کو حل کرتا ہے اور بواسیر سے بچاتا ہے۔اس کے استعمال سے انسان کولون کینسر سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
*مکئی کے استعمال سے انسان کئی طرح کی خطرناک بیماریوں مثلاًذیابیطس،دل کے جملہ امراض اوربلڈ پریشر سے بچ سکتا ہے۔
*مکئی میں وٹامن اے، بی ، ای اور کئی طرح کے منرلز پائے جاتے ہیں۔
*مکئی میں کیلوریز یا حراروں کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جس سے جسم کو تقویت ملتی ہے۔100گرام مکئی میں 342حرارے پائی جاتے ہیں۔
*مکئی میں وٹامن بی کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے جبکہ اس میں تھیمین اور نیاسین کی مقدار بھی موجود ہوتی ہے۔یہ دونوں اجزاءانسان کے اعصابی نظام کو مضبوط کرکے اسے ذہنی تناﺅ اور پاگل پن سے بچاتے ہیں۔
*مکئی میں کئی طرح کے منرلز مثلاًفاسفورس،میگنیشیم، میگنیز،زنک، آئرن اور کاپر پائے جاتے ہیں جو کہ ہمارے جسم کی نارمل نشوونما،ہڈیوں کی مضبوطی،گردوں کے افعال اور دل کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔
*کارنیل یونیورسٹی کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ مکئی میں انٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ کینسر کے خلاف اچھی غذا ہے۔
*تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ مکئی کے تیل میں ایسے اجزاءپائے جاتے ہیں جو برے کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا دل مضبوط ہوتا ہے۔
*مکئی کے استعمال سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔اس میں موجود آئرن ہمارے جسم کے لئے مفید ہے اورتازہ خون بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
*مکئی کے آٹے کو کئی طرح کی کاسمیٹکس بنانے میں استعمال کیا جارہے لہذا اگرآپ اسے اپنی جلد کی شادابی کے لئے استعمال کریں تو یہ بہت زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔
*مکئی میں موجودفائبر کی وجہ سے قبض کی شکایت نہیں ہوتی اور بواسیر کی متعدی بیماری بھی انسان سے دور رہتی ہے۔ایک کپ مکئی میں 18.4فیصدفائبر پایا جاتا ہے جو ہر طرح کے معدے کے مسئلہ کو حل کرتا ہے اور بواسیر سے بچاتا ہے۔اس کے استعمال سے انسان کولون کینسر سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
*مکئی کے استعمال سے انسان کئی طرح کی خطرناک بیماریوں مثلاًذیابیطس،دل کے جملہ امراض اوربلڈ پریشر سے بچ سکتا ہے۔
*مکئی میں وٹامن اے، بی ، ای اور کئی طرح کے منرلز پائے جاتے ہیں۔
*مکئی میں کیلوریز یا حراروں کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جس سے جسم کو تقویت ملتی ہے۔100گرام مکئی میں 342حرارے پائی جاتے ہیں۔
*مکئی میں وٹامن بی کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے جبکہ اس میں تھیمین اور نیاسین کی مقدار بھی موجود ہوتی ہے۔یہ دونوں اجزاءانسان کے اعصابی نظام کو مضبوط کرکے اسے ذہنی تناﺅ اور پاگل پن سے بچاتے ہیں۔
*مکئی میں کئی طرح کے منرلز مثلاًفاسفورس،میگنیشیم، میگنیز،زنک، آئرن اور کاپر پائے جاتے ہیں جو کہ ہمارے جسم کی نارمل نشوونما،ہڈیوں کی مضبوطی،گردوں کے افعال اور دل کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔
*کارنیل یونیورسٹی کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ مکئی میں انٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ کینسر کے خلاف اچھی غذا ہے۔
*تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ مکئی کے تیل میں ایسے اجزاءپائے جاتے ہیں جو برے کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا دل مضبوط ہوتا ہے۔
*مکئی کے استعمال سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔اس میں موجود آئرن ہمارے جسم کے لئے مفید ہے اورتازہ خون بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
*مکئی کے آٹے کو کئی طرح کی کاسمیٹکس بنانے میں استعمال کیا جارہے لہذا اگرآپ اسے اپنی جلد کی شادابی کے لئے استعمال کریں تو یہ بہت زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔
No comments:
Post a Comment